نئی دہلی، 3؍فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )حکومت نے آج کہا کہ سوشل میڈیا پر فوج کے دو جوانوں کی شکایات کے ویڈیو ان کے ذاتی خیالات ہیں اور یہ مختلف ذرائع سے جمع کی گئی مجموعی معلومات کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔لوک سبھا میں ڈی کے سریش اور ہری اوم سنگھ راٹھور کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے کہا کہ مسلح افواج کو ناقض راشن سپلائی کرنے اور سینئر حکام کی طرف سے جوانوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا کوئی بڑا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے، حالانکہ سوشل میڈیا پر فوج کے دو جوانوں کی شکایات کا ویڈیو ان کے ذاتی خیالات ہیں اور یہ مختلف ذرائع سے جمع کی گئی مجموعی معلومات کو ظاہر نہیں کرتے ہیں ۔وزیر نے کہا کہ مسلح افواج میں شکایات کے حل اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے مضبوط نظام ہے جہاں کمپنی کمانڈروں کو شکایتیں بھیجی جا سکتی ہے، یونٹ کے کمانڈنگ آفیسر مہینے میں ایک بار فوجی کانفرنس کا انعقاد کرتے ہیں اور جوانوں کی شکایات کا حل نکالتے ہیں۔بھامرے نے کہا کہ اس کے علاوہ جب بھی کوئی جوان چھٹی پر جاتا ہے ، عارضی ڈیوٹی پر جاتا ہے یا یونٹ میں واپس لوٹتا ہے تو سی او خود اس سے بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوجیوں کو دئیے جانے والے راشن کے معیار کے بارے میں بھی سہ ماہی بنیاد پر رائے جمع کی جاتی ہے۔